"ڈاووس2020" بین الاقوامی اضطراب اور امریکی امید

ڈاووس میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس کو دیکھا جا سکتا ہے (فورم سائٹ)
ڈاووس میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس کو دیکھا جا سکتا ہے (فورم سائٹ)
TT

"ڈاووس2020" بین الاقوامی اضطراب اور امریکی امید

ڈاووس میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس کو دیکھا جا سکتا ہے (فورم سائٹ)
ڈاووس میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس کو دیکھا جا سکتا ہے (فورم سائٹ)
         اس سال ڈاووس میں اس ورلڈ اکنامک فورم میں بین الاقوامی صورتحال کی دو مسابقتی داستانیں سامنے آئیں جس کے کام کل اختتام پذیر ہوئے ہیں اور ان میں سے پہلا ایک مثبت امید پر مبنی نظریہ ہے جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فورم کے رہنماؤں کے سامنے اپنی معاشی پالیسیوں کی کامیابی کے پس منظر میں پیش کیا ہے اور جہاں تک دوسرے کی بات ہے تو اس میں انسانیت کے مستقبل کے بارے میں سخت انتباہات اور مایوس کن توقعات ہیں اور فوری اصلاحی پالیسیاں بھی موجود نہیں ہیں اور یہ توقعات اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس کی زبانی سامنے آئی ہیں جنھوں نے اختتامی سیشن میں میں دنیا کی حالت کو ہنگامہ خیز قرار دیا ہے۔
       عام طور پر ڈاووس کے پلیٹ فارم پر تبدیلی اور اصلاح کی فوری ضرورت کا احساس غالب رہا ہے اور اسی طرح بڑے تاجروں نے بھی اپنی آمدنی کو برقرار رکھنے کے لئے اصلاحی سرمایہ داری کی ضرورت  کا احساس کیا ہے اور اس بات کا بھی حساس کیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کو تیز رفتار اقدام کرنے کی طرف آمادہ کیا جائے، بین الاقوامی تجارتی محاذ آرائیوں کے دعووں سے معاشی ماہرین پریشان ہوں اور کثیر الجہتی تعاون کم ہو جائے۔(۔۔۔)
ہفتہ 30 جمادی الاول 1441 ہجرى - 25 جنوری 2020ء شماره نمبر [15033]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]