کورونا وائرس کی وجہ سے چین کے مزید شہر بند https://urdu.aawsat.com/home/article/2099246/%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%D9%88%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%DA%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B2%DB%8C%D8%AF-%D8%B4%DB%81%D8%B1-%D8%A8%D9%86%D8%AF
ہانگ کانگ میں لوگوں کو نئے کورونا وائرس سے بچنے کے لئے ماسک کا استعمال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
کورونا وائرس کی وجہ سے چین کے مزید شہر بند
ہانگ کانگ میں لوگوں کو نئے کورونا وائرس سے بچنے کے لئے ماسک کا استعمال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
گذشتہ روز چین نے نئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے اپنی کوششیں تیز کردی ہے اور اسی مقصد سے قمری نئے سال کے موقع پر آج ہونے والی متعدد تقریبات کو منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ چالیس ملین سے زیادہ افراد کو الگ تھلگ کر دیا ہے کہ وہ اب دنیا سے الگ تھلگ 13 علاقوں میں رہنے والے ہیں اور اس کے علاوہ متعدد مقبول جگہوں کو بند بھی کر دیا ہے۔ دسمبر کے ماہ کے دوران ووہان کے ایک بازار میں نمودار ہونے والی اس مرض میں مبتلا افراد کی سرکاری تعداد میں دوگنا اضافہ ہوا ہے اور مرنے والوں کی تعداد 26 ہے جبکہ 830 افراد زخمی ہوئے ہیں اور ان میں سے 177 کی حالت تشویشناک ہے اور 34 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں جبکہ ایک ہزار سے زائد افراد کو معائنہ کے لئے لے جایا گیا ہے۔ پہلی بار وبائی علاقہ کے مرکز سے دور دو افراد کی موت ہونے کی اطلاع ملی ہے جن میں سے ایک بیجنگ کے آس پاس کے علاقہ میں ہوئی ہے اور دوسرا روس سے متصل صوبہ ہیلونگ گینگ نامی علاقہ میں ہوئی ہے۔(۔۔۔) ہفتہ 30جمادی الاول 1441 ہجرى - 25 جنوری 2020ء شماره نمبر [15033]
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)