امریکہ کی طرف سے شام اور عراقی سرحد پر واقع اپنے اڈوں میں مضبوطی

گذشتہ روز شام کے مشرقی شمال کے تال تمر کے قریب ایک امریکی گشتی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز شام کے مشرقی شمال کے تال تمر کے قریب ایک امریکی گشتی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ کی طرف سے شام اور عراقی سرحد پر واقع اپنے اڈوں میں مضبوطی

گذشتہ روز شام کے مشرقی شمال کے تال تمر کے قریب ایک امریکی گشتی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گذشتہ روز شام کے مشرقی شمال کے تال تمر کے قریب ایک امریکی گشتی گاڑی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ امریکی انخلاء کے لئے بغداد میں بڑھتے ہوئے مطالبات کی روشنی میں ایران کا مقابلہ کرنے اور فرات کے مشرق میں روس جانے والی راہ کو روکنے کے امکان کو برقرار رکھنے کے لئے شام اور عراقی سرحد کے دونوں اطراف اپنی فوجی موجودگی کو مستحکم کرنے کی کوشش کرت رہی ہے۔
        مغربی عہدیداروں کے ذریعہ الشرق الاوسط کو دستیاب معلومات کے مطابق فوجی موجودگی کو مستحکم کرنے کی تجاویز ہیں اور ان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ بغداد کے ساتھ کسی بھی بات چیت میں نیٹو کو آگے بڑھانے کے علاوہ معاشی تعلقات سمیت فوجی پہلو سے وسیع تر دیگر معاملات پر بھی توجہ دی جانی چاہئے اور اس کے علاوہ داعش کے خلاف جنگ میں ایک بڑا کردار ادا کرنے کے لئے بھی نیٹو کو آمادہ کیا جائے گا۔
       ان تجاویز میں یہ بھی شامل ہے کہ کردستان کے علاقہ کی صدارت کے ساتھ فوجی اڈوں اور تفتیشی مقامات کے قیام اور پانچ سو سے دو ہزار فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کئے جانے کے سلسلہ میں بات چیت ہو اور س کے علاوہ عراق میں پانچ ہزار فوجی موجود ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 30 جمادی الاول 1441 ہجرى - 25 جنوری 2020ء شماره نمبر [15033]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]