صدر کے اپنے حامیوں کو پیچھے ہٹانے کے بعد تحریک کے میدانوں میں حملہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2100201/%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%AD%D8%A7%D9%85%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D9%BE%DB%8C%DA%86%DA%BE%DB%92-%DB%81%D9%B9%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D9%85%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81
صدر کے اپنے حامیوں کو پیچھے ہٹانے کے بعد تحریک کے میدانوں میں حملہ
کل بغداد کے تحریر اسکوائر میں سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ جلائے گئے خیموں کے درمیان مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے
بغداد: فاضل النشمي
TT
TT
صدر کے اپنے حامیوں کو پیچھے ہٹانے کے بعد تحریک کے میدانوں میں حملہ
کل بغداد کے تحریر اسکوائر میں سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ جلائے گئے خیموں کے درمیان مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے
منتظم تحریک کے رہنما مقتدی الصدر کے ذریعہ اپنے حامیوں کو دھرنہ کے میدانوں سے ہٹانے کے چند گھنٹوں بعد عراقی سیکیورٹی فورسز نے ان متعدد میدانوں پر حملہ کر دیا ہے جس کی وجہ سے مظاہرین کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی ہے اور اس جھڑپ میں ان میں سے درجنوں افراد کو گولیوں اور گیس کے کنسٹروں سے ہلاک اور زخمی کردیا گیا ہے۔ الصدر کے اس دعوت کو مظاہروں کی تنظیم نے اپنے بیان میں غداری کا نام دیا ہے اور انہوں نے ایک ٹویٹ میں تحریر اسکوائر اور باقی صوبوں کے مظاہرین میں سے ان پر شک کرنے والے پر غصہ کا اظہار کیا ہے اور حکام نے اسے مظاہرین کے خلاف نقل وحرکت کرنے کے سلسلہ میں گرین لائٹ سمجھا ہے۔ اس اشارہ کا پہلا پھل کل صبح بصرہ گورنریٹ کے شاک فورسز کے ذریعہ شہر کے دھرنہ چوک پر حملہ کرنے کی صورت میں ظاہر ہوا اور وہاں کے خیموں کو ہٹا کر 16 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔(۔۔۔) اتوار 01جمادی الآخر 1441 ہجرى - 26 جنوری 2020ء شماره نمبر: [15034]
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔