صدر کے اپنے حامیوں کو پیچھے ہٹانے کے بعد تحریک کے میدانوں میں حملہ

کل بغداد کے تحریر اسکوائر میں سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ جلائے گئے خیموں کے درمیان مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے
کل بغداد کے تحریر اسکوائر میں سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ جلائے گئے خیموں کے درمیان مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

صدر کے اپنے حامیوں کو پیچھے ہٹانے کے بعد تحریک کے میدانوں میں حملہ

کل بغداد کے تحریر اسکوائر میں سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ جلائے گئے خیموں کے درمیان مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے
کل بغداد کے تحریر اسکوائر میں سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ جلائے گئے خیموں کے درمیان مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے
         منتظم تحریک کے رہنما مقتدی الصدر کے ذریعہ اپنے حامیوں کو دھرنہ کے میدانوں سے ہٹانے کے چند گھنٹوں بعد عراقی سیکیورٹی فورسز نے ان متعدد میدانوں پر حملہ کر دیا ہے جس کی وجہ سے مظاہرین کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی ہے اور اس جھڑپ میں ان میں سے درجنوں افراد کو گولیوں اور گیس کے کنسٹروں سے ہلاک اور زخمی کردیا گیا ہے۔
        الصدر کے اس دعوت کو مظاہروں کی تنظیم نے اپنے بیان میں غداری کا نام دیا ہے اور انہوں نے ایک ٹویٹ میں تحریر اسکوائر اور باقی صوبوں کے مظاہرین میں سے ان پر شک کرنے والے پر غصہ کا اظہار کیا ہے اور حکام نے اسے مظاہرین کے خلاف نقل وحرکت کرنے کے سلسلہ میں گرین لائٹ سمجھا ہے۔
        اس اشارہ کا پہلا پھل کل صبح بصرہ گورنریٹ کے شاک فورسز کے ذریعہ شہر کے دھرنہ چوک پر حملہ کرنے کی صورت میں ظاہر ہوا اور وہاں کے خیموں کو ہٹا کر 16 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
اتوار 01 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 26 جنوری 2020ء شماره نمبر: [15034]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]