صدر کے اپنے حامیوں کو پیچھے ہٹانے کے بعد تحریک کے میدانوں میں حملہ

کل بغداد کے تحریر اسکوائر میں سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ جلائے گئے خیموں کے درمیان مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے
کل بغداد کے تحریر اسکوائر میں سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ جلائے گئے خیموں کے درمیان مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

صدر کے اپنے حامیوں کو پیچھے ہٹانے کے بعد تحریک کے میدانوں میں حملہ

کل بغداد کے تحریر اسکوائر میں سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ جلائے گئے خیموں کے درمیان مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے
کل بغداد کے تحریر اسکوائر میں سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ جلائے گئے خیموں کے درمیان مظاہرین کو دیکھا جا سکتا ہے
         منتظم تحریک کے رہنما مقتدی الصدر کے ذریعہ اپنے حامیوں کو دھرنہ کے میدانوں سے ہٹانے کے چند گھنٹوں بعد عراقی سیکیورٹی فورسز نے ان متعدد میدانوں پر حملہ کر دیا ہے جس کی وجہ سے مظاہرین کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی ہے اور اس جھڑپ میں ان میں سے درجنوں افراد کو گولیوں اور گیس کے کنسٹروں سے ہلاک اور زخمی کردیا گیا ہے۔
        الصدر کے اس دعوت کو مظاہروں کی تنظیم نے اپنے بیان میں غداری کا نام دیا ہے اور انہوں نے ایک ٹویٹ میں تحریر اسکوائر اور باقی صوبوں کے مظاہرین میں سے ان پر شک کرنے والے پر غصہ کا اظہار کیا ہے اور حکام نے اسے مظاہرین کے خلاف نقل وحرکت کرنے کے سلسلہ میں گرین لائٹ سمجھا ہے۔
        اس اشارہ کا پہلا پھل کل صبح بصرہ گورنریٹ کے شاک فورسز کے ذریعہ شہر کے دھرنہ چوک پر حملہ کرنے کی صورت میں ظاہر ہوا اور وہاں کے خیموں کو ہٹا کر 16 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
اتوار 01 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 26 جنوری 2020ء شماره نمبر: [15034]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]