پوتن آئندہ کے مرحلہ کے لئے تیار اور ان کی نگاہ باہر کی طرف ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2100216/%D9%BE%D9%88%D8%AA%D9%86-%D8%A2%D8%A6%D9%86%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B1%D8%AD%D9%84%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%DA%AF%D8%A7%DB%81-%D8%A8%D8%A7%DB%81%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%DB%81%DB%92
پوتن آئندہ کے مرحلہ کے لئے تیار اور ان کی نگاہ باہر کی طرف ہے
گذشتہ ہفتہ برلن میں پوٹن اور اردوگان کی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
پوتن آئندہ کے مرحلہ کے لئے تیار اور ان کی نگاہ باہر کی طرف ہے
گذشتہ ہفتہ برلن میں پوٹن اور اردوگان کی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن مشرق وسطی کے بحرانوں سے نمٹنے کے لئے منعقد کی جانے والی کانفرنسوں کے نیم مستقل مہمان بن چکے ہیں جبکہ ان بحرانوں میں ماسکو کا کردار زیادہ واضح ہو چکا ہے۔ پوٹن شام میں روسی اڈوں پر جاتے ہیں اور وہاں گھومتے ہیں، پھر وہ اس سرزمین کے ممتاز حکمران بشار الاسد کو ان اڈوں پر ملنے کے لئے بلاتے ہیں گویا یہ روسی ریاست کے خصوصی ذخائر ہیں۔ اسی طرح پوٹن لیبیا میں ہونے والے خونی تصادم کے دونوں فریق قومی فوج کے کمانڈر فیلڈ مارشل خلیفہ حفٹر اور وفاقی حکومت کے سربراہ فائز السراج کے درمیان ہونے والے ڈائلاک میں بھی مہمان ہوتے ہیں اور وہ حفتر اور السراج کے ساتھ آسانی سے اسی طرح معاملہ کرتے ہیں جس طرح وہ شام میں حکومت اور حزب اختلاف کے ساتھ کرتے ہیں اور جس طرح فلسطین اسرائیل تنازعہ میں محمود عباس اور بنیامن نیتن یاہو کے ساتھ کرتے ہیں۔(۔۔۔) اتوار 01جمادی الآخر 1441 ہجرى - 26 جنوری 2020ء شماره نمبر: [15034]
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔