لندن کا اہل یمن سے جنگ کے خاتمہ کے لئے ایک جامع معاہدہ پر دستخط کرنے کی اپیل

لندن کا اہل یمن سے جنگ کے خاتمہ کے لئے ایک جامع معاہدہ پر دستخط کرنے کی اپیل
TT

لندن کا اہل یمن سے جنگ کے خاتمہ کے لئے ایک جامع معاہدہ پر دستخط کرنے کی اپیل

لندن کا اہل یمن سے جنگ کے خاتمہ کے لئے ایک جامع معاہدہ پر دستخط کرنے کی اپیل
        یمن میں برطانوی سفیر مائیکل آرون نے کہا ہے کہ یمنی جماعتوں کو سنجیدگی کے ساتھ ایک ایسا جامع سیاسی معاہدہ کرنے کی ضرورت ہے جس کی وجہ سے تمام محاذوں پر جنگ کا خاتمہ ہو جائے اور انہوں نے "الشرق الاوسط" کے بیانات کے تناظر میں مزید کہا ہے کہ اس کے لئے فریقین کے مابین سنجیدہ مذاکرات کی ضرورت ہے۔
       آرون کا خیال ہے کہ دوبارہ پرسکون ماحول بنانے کی اشد ضرورت ہے اور یہی کامیاب طریقہ ہے اور گزشتہ دنوں کے دوران محاذوں پر اسی کا مشاہدہ کیا گیا ہے اگرچہ اس میں کمی تھی لیکن اہم تھا اور اس دوران راکٹ، ڈرون یا فضائی حملوں کا مشاہدہ نہیں کیا گیا ہے۔
        یہ ایک کامیاب پرسکون ماحول تھا لیکن ہم نے نہم کے علاقہ میں حملہ، مارب میں میزائل کی آگ اور اس کے بعد ہونے والی لڑائی دیکھی ہے اور سفیر نے زور دے کر کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم جنگ کے خاتمے پر نہیں ہیں اور ہمیں اس سلسلے میں ہر طرف سے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔(۔۔۔)
پیر 02 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 27 جنوری 2020ء شماره نمبر [15035]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]