ماسکو کی طرف سے ادلب کے باشندوں کے جانے کے لئے دوبارہ محفوظ گزرگاہ کا آغازhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2101976/%D9%85%D8%A7%D8%B3%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%AF%D9%84%D8%A8-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B4%D9%86%D8%AF%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D9%85%D8%AD%D9%81%D9%88%D8%B8-%DA%AF%D8%B2%D8%B1%DA%AF%D8%A7%DB%81-%DA%A9%D8%A7-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2
ماسکو کی طرف سے ادلب کے باشندوں کے جانے کے لئے دوبارہ محفوظ گزرگاہ کا آغاز
گذشتہ صبح ادلب کے دیہی علاقہ معرۃ النعمان کے قریب سرجہ میں الایمان نامی اسپتال کو نشانہ بنائے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک ایسے وقت میں جب یہ اطلاع ملی کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ادلب کے دیہی علاقے کے سات قصبے شامی حکومت کی افواج کے کنٹرول میں آچکے ہیں اس وقت ماسکو نے ایک بار پھر لائن میں داخل ہوکر ادلب کے باشندوں کو شہر سے حکومت کے کنٹرول والے مقامات کی طرف جانے کی ترغیب دینے کی کوشش کی ہے اور روسی وزارت دفاع نے علاقے سے شہریوں کے نکلنے کو آسان بنانے کے لئے تین محفوظ گزرگاہ کھولنے کا دوبارہ اعلان کیا ہے۔ حلب اور ادلب کے مغربی دیہی علاقوں کے دو محاذوں پر جھڑپیں ابھی بھی جاری ہیں اور اسی کے ساتھ روس اور شام کی طرف سے فضائی حملے بھی ہو رہے ہیں اور ان حملوں کے نتیجہ میں دونوں اطراف کے درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں اور شامی رصدگاہ کے مطابق سرکاری افواج ادلب کے شمال میں واقع شہر معرۃ النعمان کے نواح میں پہنچ گئے ہیں اور اب وہ صرف سیکڑوں میٹر ہی دوری پر ہیں۔(۔۔۔) پیر 02جمادی الآخر 1441 ہجرى - 27 جنوری 2020ء شماره نمبر [15035]
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)