ماسکو کی طرف سے ادلب کے باشندوں کے جانے کے لئے دوبارہ محفوظ گزرگاہ کا آغازhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2101976/%D9%85%D8%A7%D8%B3%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%AF%D9%84%D8%A8-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B4%D9%86%D8%AF%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D9%85%D8%AD%D9%81%D9%88%D8%B8-%DA%AF%D8%B2%D8%B1%DA%AF%D8%A7%DB%81-%DA%A9%D8%A7-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2
ماسکو کی طرف سے ادلب کے باشندوں کے جانے کے لئے دوبارہ محفوظ گزرگاہ کا آغاز
گذشتہ صبح ادلب کے دیہی علاقہ معرۃ النعمان کے قریب سرجہ میں الایمان نامی اسپتال کو نشانہ بنائے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک ایسے وقت میں جب یہ اطلاع ملی کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ادلب کے دیہی علاقے کے سات قصبے شامی حکومت کی افواج کے کنٹرول میں آچکے ہیں اس وقت ماسکو نے ایک بار پھر لائن میں داخل ہوکر ادلب کے باشندوں کو شہر سے حکومت کے کنٹرول والے مقامات کی طرف جانے کی ترغیب دینے کی کوشش کی ہے اور روسی وزارت دفاع نے علاقے سے شہریوں کے نکلنے کو آسان بنانے کے لئے تین محفوظ گزرگاہ کھولنے کا دوبارہ اعلان کیا ہے۔ حلب اور ادلب کے مغربی دیہی علاقوں کے دو محاذوں پر جھڑپیں ابھی بھی جاری ہیں اور اسی کے ساتھ روس اور شام کی طرف سے فضائی حملے بھی ہو رہے ہیں اور ان حملوں کے نتیجہ میں دونوں اطراف کے درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں اور شامی رصدگاہ کے مطابق سرکاری افواج ادلب کے شمال میں واقع شہر معرۃ النعمان کے نواح میں پہنچ گئے ہیں اور اب وہ صرف سیکڑوں میٹر ہی دوری پر ہیں۔(۔۔۔) پیر 02جمادی الآخر 1441 ہجرى - 27 جنوری 2020ء شماره نمبر [15035]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]