ایران کی قریبی جماعتوں کا امریکی سفارت خانے پر ہونے والے حملہ سے انکار

گزشتہ روز بغداد میں جھڑپوں کے دوران ایک لڑکی اور ایک دیگر شخص کو پیٹتے ہوئے عراقی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز بغداد میں جھڑپوں کے دوران ایک لڑکی اور ایک دیگر شخص کو پیٹتے ہوئے عراقی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

ایران کی قریبی جماعتوں کا امریکی سفارت خانے پر ہونے والے حملہ سے انکار

گزشتہ روز بغداد میں جھڑپوں کے دوران ایک لڑکی اور ایک دیگر شخص کو پیٹتے ہوئے عراقی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز بغداد میں جھڑپوں کے دوران ایک لڑکی اور ایک دیگر شخص کو پیٹتے ہوئے عراقی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
        بغداد میں امریکی سفارتخانے پر میزائل کے ذریعہ ہونے والے حملوں کے بعد پہلی بار ایسی تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے کہ ہادی العامری کی سربراہی میں "بدر"، قیس الخزعلی کی سربراہی میں "اہل الحق جماعتوں" اور ایران کے قریب سمجھی جانے والی افواج جن میں سرفہرست حزب اللہ بریگیڈ ہے ان سے اس حملہ کی مذمت کی ہیں۔
       العامری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ تخریب کاری پر مبنی کارروائیوں کا مقصد تنازعات پیدا کرنا، خودمختاری کے منصوبے اور غیر ملکی افواج کی روانگی میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے  اور انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سفارتی وفود کی تحفظ کے لئے سخت محنت کریں اور ان میں ملوث افراد کو بے نقاب کریں اور جہاں تک "اہل الحق جماعت" تحریک کے رہنما جواد الطلیباوی کی بات ہے تو انہوں نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اس حملہ کے پیچھے ان کی مزاحمتی جماعت کا ہاتھ ہے۔(۔۔۔)
منگل 03 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 28 جنوری 2020ء شماره نمبر [15036]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]