ایران کی قریبی جماعتوں کا امریکی سفارت خانے پر ہونے والے حملہ سے انکار

گزشتہ روز بغداد میں جھڑپوں کے دوران ایک لڑکی اور ایک دیگر شخص کو پیٹتے ہوئے عراقی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز بغداد میں جھڑپوں کے دوران ایک لڑکی اور ایک دیگر شخص کو پیٹتے ہوئے عراقی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

ایران کی قریبی جماعتوں کا امریکی سفارت خانے پر ہونے والے حملہ سے انکار

گزشتہ روز بغداد میں جھڑپوں کے دوران ایک لڑکی اور ایک دیگر شخص کو پیٹتے ہوئے عراقی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز بغداد میں جھڑپوں کے دوران ایک لڑکی اور ایک دیگر شخص کو پیٹتے ہوئے عراقی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
        بغداد میں امریکی سفارتخانے پر میزائل کے ذریعہ ہونے والے حملوں کے بعد پہلی بار ایسی تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے کہ ہادی العامری کی سربراہی میں "بدر"، قیس الخزعلی کی سربراہی میں "اہل الحق جماعتوں" اور ایران کے قریب سمجھی جانے والی افواج جن میں سرفہرست حزب اللہ بریگیڈ ہے ان سے اس حملہ کی مذمت کی ہیں۔
       العامری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ تخریب کاری پر مبنی کارروائیوں کا مقصد تنازعات پیدا کرنا، خودمختاری کے منصوبے اور غیر ملکی افواج کی روانگی میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے  اور انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سفارتی وفود کی تحفظ کے لئے سخت محنت کریں اور ان میں ملوث افراد کو بے نقاب کریں اور جہاں تک "اہل الحق جماعت" تحریک کے رہنما جواد الطلیباوی کی بات ہے تو انہوں نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اس حملہ کے پیچھے ان کی مزاحمتی جماعت کا ہاتھ ہے۔(۔۔۔)
منگل 03 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 28 جنوری 2020ء شماره نمبر [15036]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]