ایران کی قریبی جماعتوں کا امریکی سفارت خانے پر ہونے والے حملہ سے انکار

گزشتہ روز بغداد میں جھڑپوں کے دوران ایک لڑکی اور ایک دیگر شخص کو پیٹتے ہوئے عراقی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز بغداد میں جھڑپوں کے دوران ایک لڑکی اور ایک دیگر شخص کو پیٹتے ہوئے عراقی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

ایران کی قریبی جماعتوں کا امریکی سفارت خانے پر ہونے والے حملہ سے انکار

گزشتہ روز بغداد میں جھڑپوں کے دوران ایک لڑکی اور ایک دیگر شخص کو پیٹتے ہوئے عراقی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز بغداد میں جھڑپوں کے دوران ایک لڑکی اور ایک دیگر شخص کو پیٹتے ہوئے عراقی سیکیورٹی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
        بغداد میں امریکی سفارتخانے پر میزائل کے ذریعہ ہونے والے حملوں کے بعد پہلی بار ایسی تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے کہ ہادی العامری کی سربراہی میں "بدر"، قیس الخزعلی کی سربراہی میں "اہل الحق جماعتوں" اور ایران کے قریب سمجھی جانے والی افواج جن میں سرفہرست حزب اللہ بریگیڈ ہے ان سے اس حملہ کی مذمت کی ہیں۔
       العامری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ تخریب کاری پر مبنی کارروائیوں کا مقصد تنازعات پیدا کرنا، خودمختاری کے منصوبے اور غیر ملکی افواج کی روانگی میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے  اور انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سفارتی وفود کی تحفظ کے لئے سخت محنت کریں اور ان میں ملوث افراد کو بے نقاب کریں اور جہاں تک "اہل الحق جماعت" تحریک کے رہنما جواد الطلیباوی کی بات ہے تو انہوں نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اس حملہ کے پیچھے ان کی مزاحمتی جماعت کا ہاتھ ہے۔(۔۔۔)
منگل 03 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 28 جنوری 2020ء شماره نمبر [15036]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]