افغانستان میں امریکی فوجی جہاز کی تباہی

گذشتہ روز غزنی میں امریکی جہاز کے حادثہ کی جگہ کی طرف جارہے افغان فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گذشتہ روز غزنی میں امریکی جہاز کے حادثہ کی جگہ کی طرف جارہے افغان فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

افغانستان میں امریکی فوجی جہاز کی تباہی

گذشتہ روز غزنی میں امریکی جہاز کے حادثہ کی جگہ کی طرف جارہے افغان فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گذشتہ روز غزنی میں امریکی جہاز کے حادثہ کی جگہ کی طرف جارہے افغان فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
         امریکی وزارت دفاع پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ وسطی افغانستان میں طالبان تحریک کے علاقے میں امریکی فوجی جہاز گر کر تباہ ہو گیا ہے لیکن اس نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ اسے دشمن کی فائرنگ سے گرایا گیا ہے۔
       فرانس پریس ایجنسی کے مطابق افغانستان میں امریکی افواج کے ترجمان کرنل سونی لیجیٹ نے بتایا ہے کہ امریکی بمبارڈیئر جہاز افغانستان کے صوبہ غزنی میں گر کر تباہ ہو گیا ہے اور یہ جہاز ڈرون کی اعانت اور قیمتی معلومات فراہم کرنے والا جہاز تھا اور انہوں نے مزید کہا کہ ہوائی جہاز کے حادثہ کی وجوہات کی تحقیقات کی جارہی ہیں لیکن اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے کہ یہ دشمن کی فائرنگ کی وجہ سے ہوا ہے۔
       اس سے قبل کل طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پشتون زبان میں ایک بیان کے دوران اعلان کیا ہے کہ امریکی قابضین کا نجی جہاز صوبہ غزنی میں گر کر تباہ ہو گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ عملے کے تمام افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔(۔۔۔)
منگل 03 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 28 جنوری 2020ء شماره نمبر [15036]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]