افغانستان میں امریکی فوجی جہاز کی تباہی

گذشتہ روز غزنی میں امریکی جہاز کے حادثہ کی جگہ کی طرف جارہے افغان فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گذشتہ روز غزنی میں امریکی جہاز کے حادثہ کی جگہ کی طرف جارہے افغان فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

افغانستان میں امریکی فوجی جہاز کی تباہی

گذشتہ روز غزنی میں امریکی جہاز کے حادثہ کی جگہ کی طرف جارہے افغان فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گذشتہ روز غزنی میں امریکی جہاز کے حادثہ کی جگہ کی طرف جارہے افغان فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
         امریکی وزارت دفاع پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ وسطی افغانستان میں طالبان تحریک کے علاقے میں امریکی فوجی جہاز گر کر تباہ ہو گیا ہے لیکن اس نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ اسے دشمن کی فائرنگ سے گرایا گیا ہے۔
       فرانس پریس ایجنسی کے مطابق افغانستان میں امریکی افواج کے ترجمان کرنل سونی لیجیٹ نے بتایا ہے کہ امریکی بمبارڈیئر جہاز افغانستان کے صوبہ غزنی میں گر کر تباہ ہو گیا ہے اور یہ جہاز ڈرون کی اعانت اور قیمتی معلومات فراہم کرنے والا جہاز تھا اور انہوں نے مزید کہا کہ ہوائی جہاز کے حادثہ کی وجوہات کی تحقیقات کی جارہی ہیں لیکن اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے کہ یہ دشمن کی فائرنگ کی وجہ سے ہوا ہے۔
       اس سے قبل کل طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پشتون زبان میں ایک بیان کے دوران اعلان کیا ہے کہ امریکی قابضین کا نجی جہاز صوبہ غزنی میں گر کر تباہ ہو گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ عملے کے تمام افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔(۔۔۔)
منگل 03 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 28 جنوری 2020ء شماره نمبر [15036]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]