افغانستان میں امریکی فوجی جہاز کی تباہی

گذشتہ روز غزنی میں امریکی جہاز کے حادثہ کی جگہ کی طرف جارہے افغان فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گذشتہ روز غزنی میں امریکی جہاز کے حادثہ کی جگہ کی طرف جارہے افغان فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

افغانستان میں امریکی فوجی جہاز کی تباہی

گذشتہ روز غزنی میں امریکی جہاز کے حادثہ کی جگہ کی طرف جارہے افغان فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گذشتہ روز غزنی میں امریکی جہاز کے حادثہ کی جگہ کی طرف جارہے افغان فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
         امریکی وزارت دفاع پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ وسطی افغانستان میں طالبان تحریک کے علاقے میں امریکی فوجی جہاز گر کر تباہ ہو گیا ہے لیکن اس نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ اسے دشمن کی فائرنگ سے گرایا گیا ہے۔
       فرانس پریس ایجنسی کے مطابق افغانستان میں امریکی افواج کے ترجمان کرنل سونی لیجیٹ نے بتایا ہے کہ امریکی بمبارڈیئر جہاز افغانستان کے صوبہ غزنی میں گر کر تباہ ہو گیا ہے اور یہ جہاز ڈرون کی اعانت اور قیمتی معلومات فراہم کرنے والا جہاز تھا اور انہوں نے مزید کہا کہ ہوائی جہاز کے حادثہ کی وجوہات کی تحقیقات کی جارہی ہیں لیکن اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا ہے کہ یہ دشمن کی فائرنگ کی وجہ سے ہوا ہے۔
       اس سے قبل کل طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پشتون زبان میں ایک بیان کے دوران اعلان کیا ہے کہ امریکی قابضین کا نجی جہاز صوبہ غزنی میں گر کر تباہ ہو گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ عملے کے تمام افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔(۔۔۔)
منگل 03 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 28 جنوری 2020ء شماره نمبر [15036]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]