صالح کی طرف سے پارلیمنٹ کو مہلت اور وزیر اعظم کی نامزدگی کا اشارہ

صالح کی طرف سے پارلیمنٹ کو مہلت اور وزیر اعظم کی نامزدگی کا اشارہ
TT

صالح کی طرف سے پارلیمنٹ کو مہلت اور وزیر اعظم کی نامزدگی کا اشارہ

صالح کی طرف سے پارلیمنٹ کو مہلت اور وزیر اعظم کی نامزدگی کا اشارہ
        عراقی صدر برہم صالح نے اپنے ملک میں سیاسی بلاکس کو حیرت میں ڈال کر انہیں نیا وزیر اعظم منتخب کرنے کے لئے 72 گھنٹے سے بھی کم کا وقت دیا ہے اور یہ اقدام سڑک کی تحریک کے لئے قابل قبول ہوگا یا ان کی ناکامی کی صورت میں وہ اس کام کو انجام دیں گے۔
       پہلی فروری ہفتہ کے دن تک اگر متعلقہ بلاک نامزدگی کے سلسلہ میں کوئی فیصلہ رہیں کر پاتے ہیں تو میرے لئے یہ مناسب ہوگا کہ میں اپنے آئینی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پارلیمنٹ اور لوگوں کے نزدیک سب سے زیادہ قابل قبول شخص کو ذمہ دار بنا دوں گا اور گذشتہ دنوں کے دوران میں نے جو سیاسی طاقتوں اور مقبول سرگرمیوں کے ساتھ مشاورت کی تھی اس کے فریم ورک کے تحت اس کا م کو انجام دے دوں گا۔(۔۔۔)
جمعرات 05 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 30 جنوری 2020ء شماره نمبر [15038]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]