کورونا سے متاثر افراد کی تعداد میں اضافہ کے بعد بین الاقوامی ہنگامی صورتحالhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2108896/%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%A7%D8%AB%D8%B1-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D9%81%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%DB%81%D9%86%DA%AF%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%B5%D9%88%D8%B1%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D9%84
کورونا سے متاثر افراد کی تعداد میں اضافہ کے بعد بین الاقوامی ہنگامی صورتحال
اٹلی کے میلانو میں مائکرو بایوولوجی اور وائرالوجی کی لیبارٹری میں ایک اسکالر کو جانچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
کورونا سے متاثر افراد کی تعداد میں اضافہ کے بعد بین الاقوامی ہنگامی صورتحال
اٹلی کے میلانو میں مائکرو بایوولوجی اور وائرالوجی کی لیبارٹری میں ایک اسکالر کو جانچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
عالمی ادارۂ صحت نے چین کے اندر ایک ہفتہ کے دوران نئے کورونا وائرس کے معاملات میں دس گنا اضافہ اور اسے 12 سے زیادہ ممالک میں پھیل جانے کے بعد بین الاقوامی ہنگامی صورتحال کا اعلان کر دیا ہے۔ تنظیم نے بین الاقوامی ہنگامی صورتحال کی تعریف اس طرح کی ہے کہ یہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے اور یہ بیماری دوسرے ممالک کے لئے بھی خطرہ ہو سکتی ہے اور اس کے لئے باہمی کوشش کی ضرورت ہے۔ عالمی ادارۂ صحت نے اس سے قبل بھی پوری دنیا سے اس وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے آگے بڑھنے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ کل چین میں اس کے متاثرین کی تعداد 170 ہو چکی ہے اور کل کے دن کورونا سے ہونے والی اموات کی سب سے زیادہ تعداد ریکارڈ کی گئی ہے اور مجموعی طور پر چین میں اس وائرس کے واقعات 7800 سے تجاوز کر چکے ہیں۔(۔۔۔) جمعہ 06جمادی الآخر 1441 ہجرى - 31 جنوری 2020ء شماره نمبر [15039]
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔