کوچنر کی طرف سے ابھی بستیوں کو ضم کرنے سے انکار

وائٹ ہاؤس کے کونسلر جیریڈ کوچنر کو دیکھا جا سکتا ہے
وائٹ ہاؤس کے کونسلر جیریڈ کوچنر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

کوچنر کی طرف سے ابھی بستیوں کو ضم کرنے سے انکار

وائٹ ہاؤس کے کونسلر جیریڈ کوچنر کو دیکھا جا سکتا ہے
وائٹ ہاؤس کے کونسلر جیریڈ کوچنر کو دیکھا جا سکتا ہے
          وائٹ ہاؤس کے مشیر جیریڈ کوچنر نے کہا ہے کہ واشنگٹن کی خواہش یہ ہے کہ اسرائیل مغربی کنارے کی بستیوں کو ضم کرنے کے کسی اقدام سے قبل 2 مارچ کو ہونے والے انتخابات کے بعد کا انتظار کرے اور یہ گفتگو یوریشیا گروپ کے ساتھ ہونے والی ایک انٹرویو میں سامنے آئي ہے اور یہ گذشتہ روز شائع ہوئی ہے۔
          اگلے ہفتے کے شروع میں اسرائیل کی طرف سے شامل کرنے کی کاروائی کو آغاز کرنے کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کوچنر نے کہا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ وہ انتخابات کے بعد تک انتظار کریں گے اور ہم ان کے ساتھ کسی چیز تک پہنچنے کی کوشش کریں گے۔
          پھر کوچنر سے یہ پوچھا گیا کہ اگر اسرائیل بستیوں کو الحاق کرنے کا کام شروع کرے گا تو کیا ریاستہائے متحدہ امریکہ اسرائیل کی حمایت کرے گا تو انہوں نے کہا کہ نہیں۔۔ ہم مطالعہ شروع کرنے اور تخیل شدہ نقشہ لینے کے لئے ایک تکنیکی ٹیم تشکیل دینے کے سلسلہ میں ان سے اتفاق کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 06 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 31 جنوری 2020ء شماره نمبر [15039]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]