"یونیسکو" کے ڈائریکٹر جنرل سے خادم حرمین شریفین اور ولی عہد شہزادہ کی ملاقاتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2108916/%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D8%B3%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%92-%DA%88%D8%A7%D8%A6%D8%B1%DB%8C%DA%A9%D9%B9%D8%B1-%D8%AC%D9%86%D8%B1%D9%84-%D8%B3%DB%92-%D8%AE%D8%A7%D8%AF%D9%85-%D8%AD%D8%B1%D9%85%DB%8C%D9%86-%D8%B4%D8%B1%DB%8C%D9%81%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%88%D9%84%DB%8C-%D8%B9%DB%81%D8%AF-%D8%B4%DB%81%D8%B2%D8%A7%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%AA
"یونیسکو" کے ڈائریکٹر جنرل سے خادم حرمین شریفین اور ولی عہد شہزادہ کی ملاقات
شاہ سلمان کو "یونیسکو" کے ڈائریکٹر جنرل سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
ریاض: «الشرق الاوسط»
TT
TT
"یونیسکو" کے ڈائریکٹر جنرل سے خادم حرمین شریفین اور ولی عہد شہزادہ کی ملاقات
شاہ سلمان کو "یونیسکو" کے ڈائریکٹر جنرل سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے گذشتہ روز ریاض میں اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم "یونیسکو" کے ڈائریکٹر جنرل آڈری ازولے سے ملاقات کی ہے اور اس اجلاس میں "یونیسکو" کی انتہائی اہم کاوشوں اور تعلیم، سائنس اور ثقافت کے شعبوں میں سعودی عرب اور تنظیم کے مابین تعاون کو بڑھانے اور ترقی کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس ملاقات میں وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبد اللہ، وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل شیخ اور خادم حرمین شریفین کے معاون سکریٹری تمیم السلیم موجود تھے۔ اسی طرح ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور "یونیسکو" کے ڈائریکٹر جنرل کے مابین بھی ملاقات ہوئی اور اس ملاقات میں ثقافتی پہلو کے سلسلہ میں سعودی عرب کے اقدامات اور پروگراموں کا جائزہ لیا گیا ہے اور "سعودی ویژن 2030" اور پائیدار ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے اہداف کے مطابق "یونیسکو" کے ساتھ مستقل اور نتیجہ خیز تعاون کرنے کے سلسلہ میں بھی گفت وشنید ہوئی ہے۔(۔۔۔) جمعہ 06جمادی الآخر 1441 ہجرى - 31 جنوری 2020ء شماره نمبر [15039]
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)