واشنگٹن کی طرف سے ایرانی جوہری توانائی ایجنسی اور اس کے ڈائریکٹر پابندیوں کی فہرست میں شامل

ایران کے امور خارجہ کے کوآرڈینیٹر برائن ہاک کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایران کے امور خارجہ کے کوآرڈینیٹر برائن ہاک کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

واشنگٹن کی طرف سے ایرانی جوہری توانائی ایجنسی اور اس کے ڈائریکٹر پابندیوں کی فہرست میں شامل

ایران کے امور خارجہ کے کوآرڈینیٹر برائن ہاک کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایران کے امور خارجہ کے کوآرڈینیٹر برائن ہاک کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
        ریاستہائے متحدہ امریکہ نے گزشتہ روز ایرانی جوہری توانائی ایجنسی اور اس کے ڈائریکٹر علی اکبر صالحی کے ساتھ ایرانی حکومت پر نئی پابندیاں عائد کی ہے اور اس کے مقابلہ میں واشنگٹن نے روسی، چینی اور یورپی کمپنیوں کو ایرانی جوہری پروگرام میں اپنا کام جاری رکھنے کی اجازت دی ہے تاکہ جوہری ہتھیار تیار کرنے کے لئے تہران کی ترقی میں زیادہ پریشانی آسکے۔
        امریکی محکمۂ خزانہ نے اپنی ویب سائٹ پر بیان کیا ہے کہ اس نے ایرانی جوہری توانائی ایجنسی (اے ای او آئی) اور اس کے ڈائریکٹر علی اکبر صالحی پر پابندیاں عائد کردی ہے اور اس کا اثر ایرانی جوہری پروگرام پر کافی ہوگا کیونکہ پروگرام پر آپریشنل کنٹرول اسی کا ہے اور اس میں جوہری پرزے خریدنے کی صلاحیت بھی شامل ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 06 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 31 جنوری 2020ء شماره نمبر [15039]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]