یمن میں امریکی حملہ کے دوران "القاعدہ" کے رہنما نشانہ پر

صنعا کی ایک گلی میں دو یمنی باشندے کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
صنعا کی ایک گلی میں دو یمنی باشندے کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

یمن میں امریکی حملہ کے دوران "القاعدہ" کے رہنما نشانہ پر

صنعا کی ایک گلی میں دو یمنی باشندے کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
صنعا کی ایک گلی میں دو یمنی باشندے کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
         نیو یارک ٹائم کے مطابق تین موجودہ اور سابقہ ​​امریکی عہدے داروں کے حوالہ سے بتایا گیا ہے کہ 41 سال ریمی یمن کے ایک فضائی حملہ میں مارا گیا ہے اور مغربی اور عرب رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جزیرہ نما عرب میں القاعدہ کے رہنما قاسم الریمی کو کئی مہینوں تک فضائی کیمرہ کے ذریعہ پیچھا کرکے نشانہ بنایا گیا ہے لیکن ابھی ان کو عوامی اعلامیہ جاری کرنے سے پہلے قابل اعتماد یقین دہانیوں کا انتظار ہے جبکہ العربیہ چینل نے یمنی ذرائع کے حوالہ سے بتایا ہے کہ امریکی ڈرون حملے کے ذریعہ یمنی شہر مارب کے مشرق میں واقع وادعي عبيدہ ضلع میں الریمی کے گھر میں اس کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
         امریکی فوجی عہدیداروں نے کہا ہے کہ ان کو کسی حملے کے بارے میں آگاہی نہیں ہے جبکہ امریکی انٹیلیجنس (سی آئی اے) اور قومی سلامتی کونسل نے بھی اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 07 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 01 فروری 2020ء شماره نمبر [15040]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]