یمن میں امریکی حملہ کے دوران "القاعدہ" کے رہنما نشانہ پر

صنعا کی ایک گلی میں دو یمنی باشندے کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
صنعا کی ایک گلی میں دو یمنی باشندے کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

یمن میں امریکی حملہ کے دوران "القاعدہ" کے رہنما نشانہ پر

صنعا کی ایک گلی میں دو یمنی باشندے کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
صنعا کی ایک گلی میں دو یمنی باشندے کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
         نیو یارک ٹائم کے مطابق تین موجودہ اور سابقہ ​​امریکی عہدے داروں کے حوالہ سے بتایا گیا ہے کہ 41 سال ریمی یمن کے ایک فضائی حملہ میں مارا گیا ہے اور مغربی اور عرب رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جزیرہ نما عرب میں القاعدہ کے رہنما قاسم الریمی کو کئی مہینوں تک فضائی کیمرہ کے ذریعہ پیچھا کرکے نشانہ بنایا گیا ہے لیکن ابھی ان کو عوامی اعلامیہ جاری کرنے سے پہلے قابل اعتماد یقین دہانیوں کا انتظار ہے جبکہ العربیہ چینل نے یمنی ذرائع کے حوالہ سے بتایا ہے کہ امریکی ڈرون حملے کے ذریعہ یمنی شہر مارب کے مشرق میں واقع وادعي عبيدہ ضلع میں الریمی کے گھر میں اس کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
         امریکی فوجی عہدیداروں نے کہا ہے کہ ان کو کسی حملے کے بارے میں آگاہی نہیں ہے جبکہ امریکی انٹیلیجنس (سی آئی اے) اور قومی سلامتی کونسل نے بھی اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 07 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 01 فروری 2020ء شماره نمبر [15040]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]