برہان اور نیتن یاہو کے مابین یوگنڈا میں اچانک ملاقات

برہان اور نیتن یاہو کو دیکھا جا سکتا ہے
برہان اور نیتن یاہو کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

برہان اور نیتن یاہو کے مابین یوگنڈا میں اچانک ملاقات

برہان اور نیتن یاہو کو دیکھا جا سکتا ہے
برہان اور نیتن یاہو کو دیکھا جا سکتا ہے
       گذشتہ روز یوگنڈا کے شہر اینٹیبی میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور سوڈانی خودمختاری کونسل کے چیئرمین عبد الفتاح البرہان کے درمیان ایک حیرت انگیز ملاقات کا اعلان کیا گیا  ہے۔
      اگرچہ نیتن یاہو نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ البرہان کے ساتھ ہونے والی ان کی ملاقات میں تعلقات کو معمول پر لانے کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا گیا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے کہا ہے کہ دونوں فریق نے تعلقات کو معمول پر لانے کی تیاری میں تعاون شروع کرنے کے سلسلہ میں معاہدہ کیا ہے اور یہ اجلاس ایک تاریخی اجلاس واقع ہوا ہے اور اسرائیلی رپورٹ میں اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ سوڈان برازیل جاتے ہوئے سوڈان کی فضائی حدود میں اسرائیلی شہری جہاز کو جانے کی اجازت دینے پر راضی ہوگیا ہے۔(۔۔۔)
منگل 10 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 04 فروری 2020ء شماره نمبر [15043]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]