برہان کی طرف سے نیتن یاہو کے ساتھ ان کی ملاقات ملکی اعلی مفاد سے مربوط

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو اور سوڈانی خودمختاری کونسل کے چیئرمین عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو اور سوڈانی خودمختاری کونسل کے چیئرمین عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

برہان کی طرف سے نیتن یاہو کے ساتھ ان کی ملاقات ملکی اعلی مفاد سے مربوط

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو اور سوڈانی خودمختاری کونسل کے چیئرمین عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو اور سوڈانی خودمختاری کونسل کے چیئرمین عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے
         گذشتہ روز سوڈانی خودمختاری مجلس کے صدر عبد الفتاح البرہان نے گذشتہ روز یوگنڈا میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ اپنی ملاقات کو ملک کے اعلی مفاد کے ساتھ مربوط کر دیا ہے۔
         آئینی دستاویز میں بیان کیا گیا ہے کہ برہان نے "آزادی اور تبدیلی کے اعلان" اور "سلامتی اور دفاعی کونسل" میں سے ہر ایک کی طرف سے منعقد کردہ وزراء کے اجلاسوں کے بعد ایک مختصر پریس انٹرویو میں کہا  ہے کہ نیتن یاہو کے ساتھ ان کی یہ ملاقات سوڈان کی قومی سلامتی کے تحفظ کو برقرار رکھنے کے لئے انتھک کوشش اور عوام کے اعلی مفادات کی حصولیابی کے لئے ہوئی ہے اور انہوں نے مزید یہ بھی کہا ہے کہ سوڈان اور اسرائیل کے مابین تعلقات پر تبادلۂ خیال کرنا اور انہیں ترقی دینا متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے۔(۔۔۔)
بدھ 11 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 05 فروری 2020ء شماره نمبر [15044]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]