ارودگان کی دھمکیوں کے بعد شامی حکومت سراقب میں داخل

شام کے شہر سراقب میں حکومتی دستوں کی پیش قدمی کے ساتھ پیدل چلنے والوں سے خالی راستہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام کے شہر سراقب میں حکومتی دستوں کی پیش قدمی کے ساتھ پیدل چلنے والوں سے خالی راستہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ارودگان کی دھمکیوں کے بعد شامی حکومت سراقب میں داخل

شام کے شہر سراقب میں حکومتی دستوں کی پیش قدمی کے ساتھ پیدل چلنے والوں سے خالی راستہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام کے شہر سراقب میں حکومتی دستوں کی پیش قدمی کے ساتھ پیدل چلنے والوں سے خالی راستہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         مغربی شام کے شمال میں دو اہم سڑکوں کو آپس میں جوڑنے والے ادلب کے دیہی علاقوں میں اسٹریٹجک اہمیت کے حامل شہر سراقب پر حکومت کی افواج نے کل رات حملہ کر دیا ہے۔
         حقوق انسان کی شامی رصدگاہ نے اطلاع دی ہے کہ گزشتہ جمعہ کے روز سے ہی حلب اور ادلب کے دیہی علاقوں میں حکومت کی فورسز نے اپنی پیشرفت کو جاری رکھا ہے اور اس فورسز نے گزشتہ جمعہ سے تقریبا 100 علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔
         ترک صدر رجب طیب اردوگان نے گزشتہ روز دمشق کو فروری کے آخر تک کی مہلت دی تھی تاکہ وہ ادلب میں ترک مشاہداتی نکات سے پیچھے ہٹ جائے اور انہوں نے شمال مغربی شام میں جامع فوجی آپریشن شروع کرنے کی دھمکی بھی دی تھی اور انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر شام کی سرکاری فوجیں فروری کے آخر تک ترک کنٹرول پوائنٹ کی لائنوں سے پیچھے نہیں ہٹتی ہیں تو ہم عمل کریں گے اور اگر ضروری ہوا تو ترک مسلح افواج فضائی اور زمینی دونوں راستہ اختیار کرے گی اور ادلب میں اگر ضروری ہوا تو فوجی آپریشن بھی کرے گی۔(۔۔۔)
جمعرات 12 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 06 فروری 2020ء شماره نمبر [15045]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]