اسرائیل کی طرف سے شام اور ایران کے "تعاون مراکز" پر بمباری

شام پر اسرائیل کی طرف سے ہونے والے گزشتہ حملوں کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام پر اسرائیل کی طرف سے ہونے والے گزشتہ حملوں کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کی طرف سے شام اور ایران کے "تعاون مراکز" پر بمباری

شام پر اسرائیل کی طرف سے ہونے والے گزشتہ حملوں کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام پر اسرائیل کی طرف سے ہونے والے گزشتہ حملوں کے مناظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں کل صبح دمشق اور اس کے دیہی علاقوں میں دس "شامی - ایرانی تعاون مراکز" کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ان حملوں میں تہران کے حامیوں اور شامی فوجیوں کے 23 اہلکار ہلاک ہوئے ہیں اور یہ حملہ گزشتہ ماہ کے آغاز میں ایرانی "قدس فورس" کے رہنما قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد سے پہلا حملہ ہے۔
         دمشق نے کسی جانی نقصان کا اعلان نہیں کیا ہے جبکہ حقوق انسان کی شامی رصدگاہ نے 23 جنگجوؤں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے اور اسی رصدگاہ نے مغربی دمشق میں شامی فضائی دفاع کے آٹھ اہلکاروں کی ہلاکت کی گنتی بھی کی ہے اور ان کے علاوہ دس غیر شامی جنگجو بھی ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے دمشق کے جنوب میں واقع الکسوہ علاقے میں موجود ایرانی پاسداران انقلاب کے تین اہلکار بھی شامل ہیں اور اسی طرح درعا گورنریٹ میں واقع ازرع کے علاقے میں ہونے والے بم دھماکہ میں تہران کے وفادار پانچ شامی جنگجؤوں نے بھی اپنی جانیں قربان کی ہیں۔(۔۔۔)
جمعہ 13 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 07 فروری 2020ء شماره نمبر [15046]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]