آج انقرہ میں روس اور ترکی کے درمیان نیا سوچی معاہدہ

گذشتہ روز بحیرہ اسود کے شہر روزا کھوٹر میں ہاکی کے ایک میچ میں روسی صدر ولادیمیر پوتن اور بیلاروس کے الیگزینڈر لوکاشینکو کو حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز بحیرہ اسود کے شہر روزا کھوٹر میں ہاکی کے ایک میچ میں روسی صدر ولادیمیر پوتن اور بیلاروس کے الیگزینڈر لوکاشینکو کو حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

آج انقرہ میں روس اور ترکی کے درمیان نیا سوچی معاہدہ

گذشتہ روز بحیرہ اسود کے شہر روزا کھوٹر میں ہاکی کے ایک میچ میں روسی صدر ولادیمیر پوتن اور بیلاروس کے الیگزینڈر لوکاشینکو کو حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز بحیرہ اسود کے شہر روزا کھوٹر میں ہاکی کے ایک میچ میں روسی صدر ولادیمیر پوتن اور بیلاروس کے الیگزینڈر لوکاشینکو کو حصہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
         انقرہ جانے والا روسی وفد آج دونوں فریقوں کے درمیان سوچی سمجھوتہ کا ایک ترمیم شدہ ورژن ترکی کی طرف پیش کرے گا اور اس ورزن میں رابطے کی نئی لائنوں کا کھینچنا اور اعتدال پسندوں کو شمال مغربی شام میں شدت پسندوں سے الگ کرنا شامل ہے۔
         ترک وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے کہا ہے کہ روسی وفد کے ساتھ کل یعنی آج ہفتہ کے دن ادلب کی صورتحال کے سلسلہ میں گفتگو ہوگی اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ اب بھی وہاں کی صورتحال المناک ہے اور حکومت کے حملوں کی وجہ سے شہریوں کی بڑی تعداد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
         اسی سلسلہ میں روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ ہم ترک ساتھیوں سے رابطے میں ہیں اور ان کے ساتھ ہمارے معاہدے ہیں اور ان میں ادلب کے کشیدگی نہ ہونے والے زون کے نظام کی وضاحت بھی ہے کیونکہ ہمارے ترک ساتھیوں نے شام کو آزاد کرانے کی تحریک کے دہشت گردوں سے مسلح حزب اختلاف کو الگ کرنے کا عہد کیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 14 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 08 فروری 2020ء شماره نمبر [15047]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]