الشرق الاوسط کے ساتھ روکز کی گفتگو: دیاب کی حکومت خودمختار نہیں ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2122736/%D8%A7%D9%84%D8%B4%D8%B1%D9%82-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%88%D8%B3%D8%B7-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%B1%D9%88%DA%A9%D8%B2-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%D9%81%D8%AA%DA%AF%D9%88-%D8%AF%DB%8C%D8%A7%D8%A8-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%AE%D9%88%D8%AF%D9%85%D8%AE%D8%AA%D8%A7%D8%B1-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DB%81%DB%92
الشرق الاوسط کے ساتھ روکز کی گفتگو: دیاب کی حکومت خودمختار نہیں ہے
شامل روكز کو دیکھا جا سکتا ہے
بیروت: بولا اسطيح
TT
TT
الشرق الاوسط کے ساتھ روکز کی گفتگو: دیاب کی حکومت خودمختار نہیں ہے
شامل روكز کو دیکھا جا سکتا ہے
نمائندہ شامل روكز نے بتایا ہے کہ حسان دیاب کی سربراہی میں لبنان کی نئی حکومت خودمختار نہیں ہے اور اس کے وزرا کے سیاسی تعلقات ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ آئندہ چند گھنٹوں میں پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کی جانب سے حکومت کو اعتماد فراہم کرنے کے لئے آئندہ ہفتہ طلب کیے گئے اجلاس میں شرکت کرنے کے سلسلہ میں ان کے قرارداد کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا اور یہ اجلاس 17 اکتوبر کو ہونے والی بغاوت میں سرگرم کارکنوں کی طرف سے ہونے والے زبردست اعتراضات کے درمیان ہو رہا ہے اور وہ اسے سڑک پر اتارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ "الشرق الاوسط" کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں روکز نے کہا ہے کہ وزارتی بیان بنایا ہوا ہے اور انہوں نے تنقید کیا ہے کہ اس میں بجلی اور کمیونیکیشن کی فائلیں شامل نہیں ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ موجودہ صورتحال ہر سطح پر اذیت ناک اور مشکل ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم تباہی کے دہانے پر ہیں اور اس کی طرف جارہے ہیں۔ اور انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم بیرون ملک سے امداد نہیں لیتے ہیں تو صورتحال مزید دشوار ہوجائے گی لیکن اس کا مطلب ہتھیار ڈالنا نہیں ہے بلکہ اپنے معاملات کو خود نمٹانے کے لئے کام کرنا ہے۔(۔۔۔) اتوار 15جمادی الآخر 1441 ہجرى - 09 فروری 2020ء شماره نمبر [15048]
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)