الشرق الاوسط کے ساتھ روکز کی گفتگو: دیاب کی حکومت خودمختار نہیں ہے

شامل روكز کو دیکھا جا سکتا ہے
شامل روكز کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

الشرق الاوسط کے ساتھ روکز کی گفتگو: دیاب کی حکومت خودمختار نہیں ہے

شامل روكز کو دیکھا جا سکتا ہے
شامل روكز کو دیکھا جا سکتا ہے
         نمائندہ شامل روكز نے بتایا ہے کہ حسان دیاب کی سربراہی میں لبنان کی نئی حکومت خودمختار نہیں ہے اور اس کے وزرا کے سیاسی تعلقات ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ آئندہ چند گھنٹوں میں پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کی جانب سے حکومت کو اعتماد فراہم کرنے کے لئے آئندہ ہفتہ طلب کیے گئے اجلاس میں شرکت کرنے کے سلسلہ میں ان کے قرارداد کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا اور یہ اجلاس 17 اکتوبر کو ہونے والی بغاوت میں سرگرم کارکنوں کی طرف سے ہونے والے زبردست اعتراضات کے درمیان ہو رہا ہے اور وہ اسے سڑک پر اتارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
        "الشرق الاوسط" کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں روکز نے کہا ہے کہ وزارتی بیان بنایا ہوا ہے اور انہوں نے تنقید کیا ہے کہ اس میں بجلی اور کمیونیکیشن کی فائلیں شامل نہیں ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ موجودہ صورتحال ہر سطح پر اذیت ناک اور مشکل ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم تباہی کے دہانے پر ہیں اور اس کی طرف جارہے ہیں۔ اور انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم بیرون ملک سے امداد نہیں لیتے ہیں تو صورتحال مزید دشوار ہوجائے گی لیکن اس کا مطلب ہتھیار ڈالنا نہیں ہے بلکہ اپنے معاملات کو خود نمٹانے کے لئے کام کرنا ہے۔(۔۔۔)
اتوار 15 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 09 فروری 2020ء شماره نمبر [15048]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]