تھائی لینڈ کے قتل عام میں درجنوں ہلاک اور زخمیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2122746/%D8%AA%DA%BE%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D9%84%DB%8C%D9%86%DA%88-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D8%B9%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D8%B1%D8%AC%D9%86%D9%88%DA%BA-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B2%D8%AE%D9%85%DB%8C
فیس بک پر قتل عام مچانے والے کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
بینکاک :«الشرق الأوسط»
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
بینکاک :«الشرق الأوسط»
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
تھائی لینڈ کے قتل عام میں درجنوں ہلاک اور زخمی
فیس بک پر قتل عام مچانے والے کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایک تھائی فوج کی طرف سے کئے جانے والے قتل عام کے نتیجہ میں ملک کے شمال مشرقی شہر میں واقع ایک شاپنگ سینٹر، فوجی بیرک اور گلیوں میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔ تھائی وزارت دفاع کی ترجمان نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ ایک فوجی نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں نخون رتچاسیمہ شہر کے اندر کم از کم 20 افراد ہلاک ہوگئے ہیں اور ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ پولیس اور فوج کے ارکان نے ایک شاپنگ سینٹر میں گھس کر اس فوجی کی اندھا دھند فائرنگ سے بچانے کے لئے سیکڑوں افراد کو فرار ہونے میں مدد کی ہے اور ترجمان نے مزید کہا کہ پولیس اور فوجی افراد نے مشترکہ آپریشن کیا ہے اور سیکڑوں لوگوں کو مال سے نکلنے کے سلسلہ میں مدد کی ہے۔۔ مرکز کے اندر باقی لوگوں کی تعداد معلوم نہیں ہو سکی ہے اور انہوں نے آخر میں یہ بتایا کہ مشتبہ بندوق بردار اب بھی ٹرمینل 21 مال کے اندر چھپا ہوا ہے۔(۔۔۔) اتوار 15جمادی الآخر 1441 ہجرى - 09 فروری 2020ء شماره نمبر [15048]
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)