واشنگٹن کی طرف سے ریمی کی جگہ لینے والوں امیدواروں کے خلاف قانونی کارروائی

صنعا میں ایک یمنی شخص کو امریکی ڈرون کی گرافک کے پاس سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
صنعا میں ایک یمنی شخص کو امریکی ڈرون کی گرافک کے پاس سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

واشنگٹن کی طرف سے ریمی کی جگہ لینے والوں امیدواروں کے خلاف قانونی کارروائی

صنعا میں ایک یمنی شخص کو امریکی ڈرون کی گرافک کے پاس سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
صنعا میں ایک یمنی شخص کو امریکی ڈرون کی گرافک کے پاس سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
           قاسم الریمی کے قتل کے بعد ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے یمن میں القاعدہ کے سربراہ سعد بن عاطف العولقی اور خالد سعید باطرفی کے امیدواروں پر اپنی توجہ مرکوز کی ہے۔
         امریکی محکمۂ خارجہ نے العولقی اور باطرفی کی گرفتاری کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والوں کے لئے 11 ملین ڈالر انعام کی پیش کش کی اور وزارت کے تابع "انعامات برائے انصاف" پروگرام نے کل صبح سویرے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر العولقی کی ایک تصویر شائع کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکومت سعد العولقی کی گرفتاری کے سلسلہ میں معلومات فراہم کرنے والے شخص کو 6 ملین ڈالر تک کا انعام پیش کرتی ہے۔
          ایک اور علیحدہ ٹویٹ میں اسی پروگرام نے باطرفی کی ایک تصویر شائع کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو شخص بھی امریکی افواج کے ذریعہ اسے گرفتار کرائے گا اسے 5 ملین ڈالر انعام دیا جائے گا اور اسی طرح "انعامات برائے انصاف" پروگرام نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ باطرفی یمن میں حضرموت گورنریٹ میں واقع جزیرہ نما عرب میں القاعدہ کا ایک ممتاز ممبر ہے اور وہ القاعدہ کی ایڈوائزری کونسل کا سابق ممبر بھی رہا ہے۔(۔۔۔)
اتوار 15 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 09 فروری 2020ء شماره نمبر [15048]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]