خودمختاری سوڈانی کونسل کے سربراہ عبد الفتاح البرہان نے اس مہینے کی 3 تاریخ کو اسرائیل کے ساتھ معاملات کو معمول کے مطابق لانے کے لئے ایک اقدام کیا تھا اسی وقت سے سوڈان کے لوگ دو حصوں میں منقسم ہو گئے اور ان میں سے کچھ نے اس اقدام کی حمایت کی اور کچھ نے اس کی مخالفت کی حالانکہ ایسا لگتا ہے کہ اس اقدام کے حامی واضح اکثریت میں ہیں کیونکہ ان میں سابق نائب وزیر اعظم مبارك الفاضل المهدی بھی شامل ہیں جو "اصلاحی قوم" پارٹی کے سربراہ ہیں اور انہوں نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اس اقدام پر اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اقدام غیر موضوعی ہے اور انہوں نے اس سلسلہ میں دلیل یہ دی کہ فلسطینیوں نے ہی اوسلو معاہدہ پر دستخط کرکے اسرائیل کے ساتھ معاملات کو معمول کے مطابق کر لیا ہے۔
جہاں تک سوڈان کی بات ہے تو اس کا خیال ہے کہ معاملات کو معمول پر لانے کے پہلے مرحلے میں سوڈان کو دہشت گردی سے بے گناہی کا سرٹیفکیٹ مہیا ہو سکتا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل اس سرٹیفکیٹ کو جاری کرنے کے سلسلہ میں ایک اہم ملک ہے۔(۔۔۔)
اتوار 15 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 09 فروری 2020ء شماره نمبر [15048]