مبارک المہدی: دہشت گردی سے براءت کے لئے ہمیں اسرائیل کی ضرورت ہے

مبارك الفاضل المهدی کو دیکھا جا سکتا ہے
مبارك الفاضل المهدی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

مبارک المہدی: دہشت گردی سے براءت کے لئے ہمیں اسرائیل کی ضرورت ہے

مبارك الفاضل المهدی کو دیکھا جا سکتا ہے
مبارك الفاضل المهدی کو دیکھا جا سکتا ہے
         خودمختاری سوڈانی کونسل کے سربراہ عبد الفتاح البرہان نے اس مہینے کی 3 تاریخ کو اسرائیل کے ساتھ معاملات کو معمول کے مطابق لانے کے لئے ایک اقدام کیا تھا اسی وقت سے سوڈان کے لوگ دو حصوں میں منقسم ہو گئے اور ان میں سے کچھ نے اس اقدام کی حمایت کی اور کچھ نے اس کی مخالفت کی حالانکہ ایسا لگتا ہے کہ اس اقدام کے حامی واضح اکثریت میں ہیں کیونکہ ان میں سابق نائب وزیر اعظم مبارك الفاضل المهدی بھی شامل ہیں جو "اصلاحی قوم" پارٹی کے سربراہ ہیں اور انہوں نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اس اقدام پر اعتراض کیا ہے اور  کہا ہے کہ یہ اقدام غیر موضوعی ہے اور انہوں نے اس سلسلہ میں دلیل یہ دی کہ فلسطینیوں نے ہی اوسلو معاہدہ پر دستخط کرکے اسرائیل کے ساتھ معاملات کو معمول کے مطابق کر لیا ہے۔
        جہاں تک سوڈان کی بات ہے تو اس کا خیال ہے کہ معاملات کو معمول پر لانے کے پہلے مرحلے میں سوڈان کو دہشت گردی سے بے گناہی کا سرٹیفکیٹ مہیا ہو سکتا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل اس سرٹیفکیٹ کو جاری کرنے کے سلسلہ میں ایک اہم ملک ہے۔(۔۔۔)
اتوار 15 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 09 فروری 2020ء شماره نمبر [15048]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]