گزشتہ روز انقرہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے شامی حکومت کے...

گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع مسطومہ قصبے میں ترکی کی طرف سے مدد کردہ مخالف جنگجوؤں کو دیکھا جا سکتا ہے  (اے ایف پی)
گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع مسطومہ قصبے میں ترکی کی طرف سے مدد کردہ مخالف جنگجوؤں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

گزشتہ روز انقرہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے شامی حکومت کے...

گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع مسطومہ قصبے میں ترکی کی طرف سے مدد کردہ مخالف جنگجوؤں کو دیکھا جا سکتا ہے  (اے ایف پی)
گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع مسطومہ قصبے میں ترکی کی طرف سے مدد کردہ مخالف جنگجوؤں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
        گزشتہ روز انقرہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے شامی حکومت کے 101 فوجیوں کو اپنی افواج پر کی جانے والی اس بمباری کے جواب میں غیرجانبدار کر دیا ہے جس میں 5 ترک فوجی ہلاک ہوئے تھے اور اسی اقدام کی وجہ سے شمال مغربی شام کے ادلب میں دونوں فریقوں کے مابین کھلی جنگ کا خطرہ ظاہر ہوا ہے۔
        ترکی کی وزارت دفاع نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ ترک افواج نے 3 شامی ٹینک اور دو توپ خانے کو تباہ کردیا ہے اور اسی طرح ادلب گورنریٹ میں حکومتی فورسز کی طرف سے ہونے والے حملے کے جواب میں انقرہ کے ذریعہ کئے جانے والے بم دھماکہ میں ایک شامی ہیلی کاپٹر بھی تباہ ہوا ہے۔
       وزارت نے گزشتہ روز یہ بھی اعلان کیا تھا کہ ادلب گورنریٹ میں ترک مشاہداتی چوکی پر شامی حکومت کی فورسز کی طرف سے ہونے والے حملہ میں پانچ فوجی ہلاک ہو گئے تھے اور یاد رہے کہ یہ حملہ اس ماہ کے دوران اپنی نوعیت کا دوسرا حملہ ہے۔(۔۔۔)
منگل 17 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 11 فروری 2020ء شماره نمبر [15050]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]