سلیمانی کی وجہ سے پاسداران انقلاب میں ان کے ساتھیوں کے مابین ایک تنازع کا آغاز

تہران کے جنوب میں 320 کلومیٹر کی دوری پر واقع خمین شہر میں انقلاب کے موقع پر منعقدہ سالانہ مظاہروں میں ایک ایرانی پرچم بردار فیکٹری کے امریکی اور اسرائیلی پرچم تیار کرنے والے دو کارکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
تہران کے جنوب میں 320 کلومیٹر کی دوری پر واقع خمین شہر میں انقلاب کے موقع پر منعقدہ سالانہ مظاہروں میں ایک ایرانی پرچم بردار فیکٹری کے امریکی اور اسرائیلی پرچم تیار کرنے والے دو کارکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

سلیمانی کی وجہ سے پاسداران انقلاب میں ان کے ساتھیوں کے مابین ایک تنازع کا آغاز

تہران کے جنوب میں 320 کلومیٹر کی دوری پر واقع خمین شہر میں انقلاب کے موقع پر منعقدہ سالانہ مظاہروں میں ایک ایرانی پرچم بردار فیکٹری کے امریکی اور اسرائیلی پرچم تیار کرنے والے دو کارکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
تہران کے جنوب میں 320 کلومیٹر کی دوری پر واقع خمین شہر میں انقلاب کے موقع پر منعقدہ سالانہ مظاہروں میں ایک ایرانی پرچم بردار فیکٹری کے امریکی اور اسرائیلی پرچم تیار کرنے والے دو کارکن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
        گزشتہ ماہ بغداد میں امریکی فضائی حملہ کے دوران "قدس فورس" کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کے ہلاک ہونے کے چالیس دن کے بعد ہی ان کی میراث کے سلسلہ میں "پاسداران انقلاب" میں ہی ان کے ساتھیوں کے مابین ایک تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ 
         "پاسداران انقلاب"کے ترجمان رمضان شریف نے "پاسداران انقلاب"کے سابق کمانڈر محمد علی جعفری کے 1999 میں طلباء کے احتجاج کو روکنے میں سلیمانی کے کردار اور 2009 میں اصلاح پسند گرین موومنٹ کے احتجاج کے بارے میں ایک متنازعہ ٹویٹ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
         جعفری کے اس ٹویٹ سے ایرانیوں کے مابین وسیع پیمانہ پر ایک تحریک پیدا کر دی ہے جبکہ اس میں اس بات کی طرف بھی اشارہ ہے کہ بحران کے وقت دار الحکومت تہران کی سلامتی کے ذمہ دار "خدا کا بدلہ" نامی یونٹ کے کمانڈ سنٹر میں سلیمانی بھی موجود رہے ہیں۔(۔۔۔)
منگل 17 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 11 فروری 2020ء شماره نمبر [15050]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]