انقرہ میں ترکی اور روس کے وفود کے مابین مذاکرات کی ناکامی، ادلب میں شامی انتظامیہ کے ایک ہیلی کاپٹر کے گرائے جانے اور شمالی شام میں ترکی کے مقامات پر روس اور شامی انتظامیہ کی طرف سے کئے جانے والی بمباری کے بعد گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے مابین ان کی فورسز کے امتحان مشاہدہ ہوا ہے۔
کرمیلن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ اس وقت ہم یہ سمجھتے ہیں کہ سب سے اہم بات روس اور ترکی کے مابین معاہدوں پر عمل درآمد کرنا ہے۔۔ اور ظاہر ہے کہ شام کی مسلح افواج اور روسی فوج کی تنصیبات کے خلاف ہونے والی ہر قسم کی دہشت گردی کی سرگرمی کو دبانا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم ادلب کی طرف سے اس طرح کے فضائی کاروائیوں کو ناقابل قبول مانتے ہیں اور حکومت کی افواج نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ ترک قابض فوج کے حملوں کا جواب دیں گے۔(۔۔۔)
بدھ 18 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 12 فروری 2020ء شماره نمبر [15051]
کرمیلن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ اس وقت ہم یہ سمجھتے ہیں کہ سب سے اہم بات روس اور ترکی کے مابین معاہدوں پر عمل درآمد کرنا ہے۔۔ اور ظاہر ہے کہ شام کی مسلح افواج اور روسی فوج کی تنصیبات کے خلاف ہونے والی ہر قسم کی دہشت گردی کی سرگرمی کو دبانا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم ادلب کی طرف سے اس طرح کے فضائی کاروائیوں کو ناقابل قبول مانتے ہیں اور حکومت کی افواج نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ ترک قابض فوج کے حملوں کا جواب دیں گے۔(۔۔۔)
بدھ 18 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 12 فروری 2020ء شماره نمبر [15051]