شمالی شام میں روسی اور ترک فورس کا تجربہ

گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں گولی مار کر ہلاک کئے جانے والے شامی ہیلی کاپٹر کے ملبے کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں گولی مار کر ہلاک کئے جانے والے شامی ہیلی کاپٹر کے ملبے کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

شمالی شام میں روسی اور ترک فورس کا تجربہ

گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں گولی مار کر ہلاک کئے جانے والے شامی ہیلی کاپٹر کے ملبے کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں گولی مار کر ہلاک کئے جانے والے شامی ہیلی کاپٹر کے ملبے کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
        انقرہ میں ترکی اور روس کے وفود کے مابین مذاکرات کی ناکامی، ادلب میں شامی انتظامیہ کے ایک ہیلی کاپٹر کے گرائے جانے اور شمالی شام میں ترکی کے مقامات پر روس اور شامی انتظامیہ کی طرف سے کئے جانے والی بمباری کے بعد گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے مابین ان کی فورسز کے امتحان مشاہدہ ہوا ہے۔   
       کرمیلن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ اس وقت ہم یہ سمجھتے ہیں کہ سب سے اہم بات روس اور ترکی کے مابین معاہدوں پر عمل درآمد کرنا ہے۔۔ اور ظاہر ہے کہ شام کی مسلح افواج اور روسی فوج کی تنصیبات کے خلاف ہونے والی ہر قسم کی دہشت گردی کی سرگرمی کو دبانا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم ادلب کی طرف سے اس طرح کے فضائی کاروائیوں کو ناقابل قبول مانتے ہیں اور حکومت کی افواج نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ ترک قابض فوج کے حملوں کا جواب دیں گے۔(۔۔۔)
بدھ 18 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 12 فروری 2020ء شماره نمبر [15051]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]