اسرائیل اقوام متحدہ سے ناراض اور پھر مطمئنhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2130131/%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D9%86%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%B6-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%DA%BE%D8%B1-%D9%85%D8%B7%D9%85%D8%A6%D9%86
مغربی کنارے میں بات المقدس کے قریب مالی ایڈیمیم بستی کو دیکھا جا سکتا ہے (یف پی)
جنیوا:«الشرق الأوسط»
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
جنیوا:«الشرق الأوسط»
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
اسرائیل اقوام متحدہ سے ناراض اور پھر مطمئن
مغربی کنارے میں بات المقدس کے قریب مالی ایڈیمیم بستی کو دیکھا جا سکتا ہے (یف پی)
گزشتہ روز جاری کردہ ایک رپورٹ میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے ایک لمبی تاخیر کے بعد ان کمپنیوں کی ایک فہرست کا انکشاف کیا ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ان کا مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاریوں کے ساتھ تجارتی تعلقات ہیں اور دفتر نے یہ بھی کہا ہے کہ اس نے 112 کمپنیوں کی نشاندہی کی ہے جن کے سلسلہ میں یہ بنیادیں موصول ہوئی ہیں کہ ان کے ان آباد کاریوں کے ساتھ تعلقات ہیں اور ان میں اسرائیل میں مقیم 94 کمپنیاں ہیں اور چھ دیگر ممالک میں 18 کمپنیاں ہیں۔ اس اقدام سے اسرائیل کو غصہ آیا اور اس کے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کمپنیوں کی بلیک لسٹ کی اشاعت اسرائیل کو نقصان پہنچانے میں دلچسپی رکھنے والے ممالک اور تنظیموں کے ذریعہ ہونے والے دباؤ کا شرمناک ہتھیار ہے۔ تاہم اقوام متحدہ کے تابع انسانی حقوق کے ہائی کمشنر مشیل بیچلیٹ نے کہا ہے کہ اس فہرست کو شائع کرنے کا مقصد عدالتی یا نیم عدالتی عمل کو تشکیل دینے کا ارادہ نہیں ہے اور اس بیان سے ایسا لگ رہا ہے کہ اس اقدام کو بائکاٹ کے ذریعہ کے طور پر استعمال کئے جانے کے سلسلہ میں اسرائیلی خدشات کے بعد یقین دہانی کرائی گئی ہے۔(۔۔۔) جمعرات 19جمادی الآخر 1441 ہجرى - 13 فروری 2020ء شماره نمبر [15052]
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)