یمن کی طرف سے فنڈز کی چوری کی بین الاقوامی تحقیقات کرنے کا مطالبہ

صنعا میں ورلڈ فوڈ پروگرام سے امداد حاصل کرنے کے لئے یمنی شہریوں کو تیار صف میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
صنعا میں ورلڈ فوڈ پروگرام سے امداد حاصل کرنے کے لئے یمنی شہریوں کو تیار صف میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

یمن کی طرف سے فنڈز کی چوری کی بین الاقوامی تحقیقات کرنے کا مطالبہ

صنعا میں ورلڈ فوڈ پروگرام سے امداد حاصل کرنے کے لئے یمنی شہریوں کو تیار صف میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
صنعا میں ورلڈ فوڈ پروگرام سے امداد حاصل کرنے کے لئے یمنی شہریوں کو تیار صف میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
        یمنی حکومت نے بین الاقوامی سلامتی کونسل کے تابع اقوام متحدہ کے ماہرین پر مشتمل ٹیم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بغاوت کے سالوں کے دوران حوثیوں کے ذریعہ لوٹے جانے والے بڑے فنڈز کے سلسلہ میں تحقیقات کریں۔
        یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے پریس بیانات میں حوثی میلیشیاؤں پر سخت کرنسی کے نقد ذخائر اور سرکاری خزانے میں سے سیکڑوں اربوں کی لوٹ مار کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور ان ہی میں 400 ارب ریال بھی شامل ہے جو ابھی ابھی پہنچا تھا اور وہ صنعا میں سنٹرل بینک کے پاس تھا اور الاریانی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ پوری یمنی سرزمین پر ریاست کے اختیارات میں توسیع کرنے کے لئے قانونی حکومت کی حمایت کریں۔
       اسی سلسلہ میں اقوام متحدہ میں یمن کے مستقل نمائندہ عبد اللہ السعدی نے پرسو ایگزیکٹو کونسل کے پہلے اجلاس کے سامنے کی جانے والی اپنی ایک تقریر میں یونیسیف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میلیشیاؤں کے ذریعہ بھرتی ہونے کے بعد 30 ہزار بچوں کو حوثی چھیڑ چھاڑ سے بچائیں کیونکہ انہیں موت کے خطرہ کا سامنا ہے اور ان کے حقوق بھی پامال ہو رہے ہیں۔(۔۔۔)
جمعرات 19 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 13 فروری 2020ء شماره نمبر [15052]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]