سوڈان کے اسلام پسند بشیر حکومت سے دستبردار

سنہ 2014 میں ایک کانفرنس کے دوران البشیر اور الترابی اور ان کے مابین غازی صلاح العتبانی کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
سنہ 2014 میں ایک کانفرنس کے دوران البشیر اور الترابی اور ان کے مابین غازی صلاح العتبانی کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
TT

سوڈان کے اسلام پسند بشیر حکومت سے دستبردار

سنہ 2014 میں ایک کانفرنس کے دوران البشیر اور الترابی اور ان کے مابین غازی صلاح العتبانی کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
سنہ 2014 میں ایک کانفرنس کے دوران البشیر اور الترابی اور ان کے مابین غازی صلاح العتبانی کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
         برطرف سوڈانی صدر عمر البشیر کی حکمرانی کے خاتمے کے تقریبا ایک سال بعد ان کی حکومت کی ریڑھ کی ہڈي سمجھی جانے والی سیاسی اسلام تحریک کی طاقتیں ان سے الگ تھلگ ہونے کی کوشش کر رہی ہیں کیونکہ انتقالی مرحلہ کو ناکام بنانے کی سازش کے سلسلہ میں ان کو الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
        "سالویشن ڈیکومیشنینگ کمیٹی" کی ترجمان "آزادی اور تبدیلی" تحریک کے رہنما  صلاح مناع نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں کہا ہے کہ اسلام پسند اب بھی طاقت اور پیسہ کے ذرائع پر قابض ہیں بلکہ وہ اقتدار میں واپسی کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔
        دوسری طرف ناراض اسلام پسند "اصلاح تحریک"کے سربراہ غازی صلاح الدین العتبانی نے اسلام پسند شیطانیت سے خبردار کیا ہے اور اگر ان کو "نفرت" کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وہ ان کی حکمرانی کے تجربہ کو ناکام بنا دیں گے۔(۔۔۔)
جمعرات 19 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 13 فروری 2020ء شماره نمبر [15052]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]