گھبراہٹ کی وجہ سے ادلب کے شہری ٹھنڈ کے دوران جنگل میں پناہ لینے پر مجبور

گزشتہ روز شمالی شام کے عفرین علاقہ میں عارضی طور پر لگائے گئے کیمپ میں بے گھر افراد کو برف کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز شمالی شام کے عفرین علاقہ میں عارضی طور پر لگائے گئے کیمپ میں بے گھر افراد کو برف کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

گھبراہٹ کی وجہ سے ادلب کے شہری ٹھنڈ کے دوران جنگل میں پناہ لینے پر مجبور

گزشتہ روز شمالی شام کے عفرین علاقہ میں عارضی طور پر لگائے گئے کیمپ میں بے گھر افراد کو برف کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز شمالی شام کے عفرین علاقہ میں عارضی طور پر لگائے گئے کیمپ میں بے گھر افراد کو برف کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
         روسی اور شامی حملوں اور شمال مغربی شام میں انتظامیہ کی فورسز کی پیش رفت سے خوف وہراس ہو کر سیکڑوں ہزاروں بے گھر افراد ترکی کی سرحد کے قریب سخت ٹھنڈھی میں کھلے آسمان کے نیچے لگائے گئے کیمپوں کی طرف رخ کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
        «الشرق الاوسط» نے جنوب مشرقی ادلب اور مغربی حلب کے دیہی علاقوں کے بے گھر ہونے والے لوگوں کی حالیہ لہر کے ساتھ وقت گزارا ہے اور ان میں سے کچھ لوگوں سے ان کے ہنگامی مقامات پر ان بے ترتیب کیمپوں میں بات بھی کی ہے جہاں زندگی کے تمام عناصر کا فقدان ہے اور یہ کیمپ پورے سرحدی علاقے میں موجود ہیں۔
        ابو منذر نامی شخص نے ادلب کے مشرق میں واقع سراقب سے اپنے بے گھر ہونے کے بعد ایک بیان میں کہا کہ ہم اپنے بچوں اور خواتین کی چیخ وپکار اور گرجتے ہوئے جہازوں کی آواز کے ساتھ تاریک رات میں چل پڑے اور اس پورے سفر میں ہم پر خوف اور حیرت کی کیفیت غالب تھی اور میں اپنے اہل خانہ اور پوتے پوتیوں کے ساتھ موت سے بچنے کے لئے چل پڑا۔(۔۔۔)
جمعہ 20 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 14 فروری 2020ء شماره نمبر [15053]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]