ایک مغربی عہدہ دار نے "الشراق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تل ابیب کو زیادہ یقین ہو گیا ہے کہ روس اب شام میں ایران کے اثر ورسوخ پر قابو نہیں رکھ سکتا ہے اور اسی وجہ سے ماسکو کے تحفظات کے باوجود اس نے بمباری میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حقوق انسان کی شامی رصدگاہ نے اطلاع دی ہے کہ ان حملوں میں وہ سات جنگجو ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے تین شامی فوج کے اور چار ایرانی پاسداران انقلاب کے ہیں جبکہ سرکاری شامی نیوز ایجنسی (سانا) نے اطلاع دی ہے کہ فضائی دفاع نے مقبوضہ گولان سے چھوڑے جانے والے دمشق کے آسمان پر میزائلوں کا جواب دیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 21 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 15 فروری 2020ء شماره نمبر [15054]