اسرائیل کی طرف سے دمشق میں سلیمانی کے سائے کا تعاقب

جمعرات اور جمعہ کی شب کو دمشق کے قریب اسرائیلی حملوں کے خلاف شامی فضائی حملے کی کاروائیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جمعرات اور جمعہ کی شب کو دمشق کے قریب اسرائیلی حملوں کے خلاف شامی فضائی حملے کی کاروائیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کی طرف سے دمشق میں سلیمانی کے سائے کا تعاقب

جمعرات اور جمعہ کی شب کو دمشق کے قریب اسرائیلی حملوں کے خلاف شامی فضائی حملے کی کاروائیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جمعرات اور جمعہ کی شب کو دمشق کے قریب اسرائیلی حملوں کے خلاف شامی فضائی حملے کی کاروائیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
          دمشق اور اس کے مضافات میں واقع ایرانی مقامات پر ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ان میں سے چار کا تعلق ایرانی پاسداران انقلاب سے ہے تھے اور اس کا مطلب یہ سمجھا جا رہا ہے کہ گزشتہ ماہ کے آغاز میں واشنگٹن کی طرف سے قتل کئے جانے والے قدس فورس کے کمانڈر قاسم سليمانی کے سائے کو ختم کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
             ایک مغربی عہدہ دار نے "الشراق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تل ابیب کو زیادہ یقین ہو گیا ہے کہ روس اب شام میں ایران کے اثر ورسوخ پر قابو نہیں رکھ سکتا ہے اور اسی وجہ سے ماسکو کے تحفظات کے باوجود اس نے بمباری میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
            حقوق انسان کی شامی رصدگاہ نے اطلاع دی ہے کہ ان حملوں میں وہ سات جنگجو ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے تین شامی فوج کے اور چار ایرانی پاسداران انقلاب کے ہیں جبکہ سرکاری شامی نیوز ایجنسی (سانا) نے اطلاع دی ہے کہ فضائی دفاع نے مقبوضہ گولان سے چھوڑے جانے والے دمشق کے آسمان پر میزائلوں کا جواب دیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 21 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 15 فروری 2020ء شماره نمبر [15054]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]