لیبیا کے پاس نگرانی کے بغیر ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے

لیبیا کے پاس نگرانی کے بغیر ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے
TT

لیبیا کے پاس نگرانی کے بغیر ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے

لیبیا کے پاس نگرانی کے بغیر ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے
اقوام متحدہ کی مائن ایکشن سروس(UNMAS) کے عہدیدار باب سادن نے گذشتہ روز اقوام متحدہ کی ویب سائٹ سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ لیبیا کے پاس دنیا میں غیر سنسر شدہ ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ موجود ہے اور تخمینہ کے مطابق پورے لیبیا میں ان ہتھیار کی مقدار 150 ہزار ٹن اور 200 ہزار ٹن کے درمیان ہے اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی کام کی زندگی کے 40 سالوں کے دوران کسی دوسرے ملک میں ہتھیار کا اتنا بڑا ذخیرہ نہیں دیکھا ہے۔
اقوام متحدہ نے لیبیا میں موجود بڑی تعداد میں اسلحے کے ذخیرہ سے خدشے کا اظہار کیا ہے اور اس بات سے خبردار بھی کیا ہے کہ ملک کے اندر جاری دشمنیوں پر مبنی مسلسل کاروائیوں کے اثرات کے وجہ سے بارود اور بارودی سرنگوں کے مسئلہ زیادہ ہو جائے گا اور اس سے لوگوں کی جانوں کو بھی خطرہ لاحق ہوگا۔(۔۔۔)
ہفتہ 21 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 15 فروری 2020ء شماره نمبر [15054]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]