عوامی پراسیکیوشن کے دفتر نے دفاعی وکیل کو اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نتن یاہو کے سلسلے میں خبر دی ہے کہ اگر ان پر الزامات لگائے جاتے ہیں ، تو جب تک نیتن یاہو کو حقیقی قید کی سزا نہ سنادی جائے گناہوں کے اقرار کرنے سے بات نہیں بنے گی ۔ پراسیکیوشن کا راز اس وقت فاش ھوا جب عبرانی ” چینل 13″ نے یہ انکشاف کیا کہ نیتن یاہو اپنی سیاسی زندگی چھوڑنے کی صورت میں کرپشن کا اپنے اوپر لگے ہوۓ الزامات کے سلسلے میں اسرائیلی صدر رؤوفین ریفلین سے عام معافی حاصل کرنے کے خیال پر غور کررہے ہیں۔ چھ مہینے کے دوران دوسرے مرحلے کے لئے واضح انتخابی جیت حاصل کرنے میں اپنی ناکامی کے بعد ، اب ایسا لگ رہا ہے کہ نیتن یاہو کو یہ یقین ہوچلا ہے کہ حکومت میں بنے رہنا ان کے بس میں نہیں رہا یا کم از کم انہیں شراکت کرنی ہوگی ۔(اتوار 23 محرم 1441 ہجرى/ 22 سبتمبر 2019ء شماره نمبر 14908)
لم تشترك بعد
انشئ حساباً خاصاً بك لتحصل على أخبار مخصصة لك ولتتمتع بخاصية حفظ المقالات وتتلقى نشراتنا البريدية المتنوعة