عوامی پراسیکیوشن ایسا کوئی سودا قبول نہیں کرے گا جسمیں نیتن یاہو کی قید شامل نہ ہو

پرسوں غزه ميں فلسطينى جوان اسرائيلى وزير اعظم كى فوٹو جلاتے ہيں
پرسوں غزه ميں فلسطينى جوان اسرائيلى وزير اعظم كى فوٹو جلاتے ہيں
TT

عوامی پراسیکیوشن ایسا کوئی سودا قبول نہیں کرے گا جسمیں نیتن یاہو کی قید شامل نہ ہو

پرسوں غزه ميں فلسطينى جوان اسرائيلى وزير اعظم كى فوٹو جلاتے ہيں
پرسوں غزه ميں فلسطينى جوان اسرائيلى وزير اعظم كى فوٹو جلاتے ہيں

عوامی پراسیکیوشن کے دفتر نے دفاعی وکیل کو اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نتن یاہو کے سلسلے میں خبر دی ہے کہ اگر ان پر الزامات لگائے جاتے ہیں ، تو جب تک نیتن یاہو کو حقیقی قید کی سزا نہ سنادی جائے گناہوں کے اقرار کرنے سے بات نہیں بنے گی ۔ پراسیکیوشن کا راز اس وقت فاش ھوا جب عبرانی ” چینل 13″ نے یہ انکشاف کیا کہ نیتن یاہو اپنی سیاسی زندگی چھوڑنے کی صورت میں کرپشن کا اپنے اوپر لگے ہوۓ الزامات کے سلسلے میں اسرائیلی صدر رؤوفین ریفلین سے عام معافی حاصل کرنے کے خیال پر غور کررہے ہیں۔ چھ مہینے کے دوران دوسرے مرحلے کے لئے واضح انتخابی جیت حاصل کرنے میں اپنی ناکامی کے بعد ، اب ایسا لگ رہا ہے کہ نیتن یاہو کو یہ یقین ہوچلا ہے کہ حکومت میں بنے رہنا ان کے بس میں نہیں رہا یا کم از کم انہیں شراکت کرنی ہوگی ۔(اتوار 23 محرم 1441 ہجرى/ 22 سبتمبر 2019ء شماره نمبر 14908)



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]