عوامی پراسیکیوشن ایسا کوئی سودا قبول نہیں کرے گا جسمیں نیتن یاہو کی قید شامل نہ ہو

پرسوں غزه ميں فلسطينى جوان اسرائيلى وزير اعظم كى فوٹو جلاتے ہيں
پرسوں غزه ميں فلسطينى جوان اسرائيلى وزير اعظم كى فوٹو جلاتے ہيں
TT

عوامی پراسیکیوشن ایسا کوئی سودا قبول نہیں کرے گا جسمیں نیتن یاہو کی قید شامل نہ ہو

پرسوں غزه ميں فلسطينى جوان اسرائيلى وزير اعظم كى فوٹو جلاتے ہيں
پرسوں غزه ميں فلسطينى جوان اسرائيلى وزير اعظم كى فوٹو جلاتے ہيں

عوامی پراسیکیوشن کے دفتر نے دفاعی وکیل کو اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نتن یاہو کے سلسلے میں خبر دی ہے کہ اگر ان پر الزامات لگائے جاتے ہیں ، تو جب تک نیتن یاہو کو حقیقی قید کی سزا نہ سنادی جائے گناہوں کے اقرار کرنے سے بات نہیں بنے گی ۔ پراسیکیوشن کا راز اس وقت فاش ھوا جب عبرانی ” چینل 13″ نے یہ انکشاف کیا کہ نیتن یاہو اپنی سیاسی زندگی چھوڑنے کی صورت میں کرپشن کا اپنے اوپر لگے ہوۓ الزامات کے سلسلے میں اسرائیلی صدر رؤوفین ریفلین سے عام معافی حاصل کرنے کے خیال پر غور کررہے ہیں۔ چھ مہینے کے دوران دوسرے مرحلے کے لئے واضح انتخابی جیت حاصل کرنے میں اپنی ناکامی کے بعد ، اب ایسا لگ رہا ہے کہ نیتن یاہو کو یہ یقین ہوچلا ہے کہ حکومت میں بنے رہنا ان کے بس میں نہیں رہا یا کم از کم انہیں شراکت کرنی ہوگی ۔(اتوار 23 محرم 1441 ہجرى/ 22 سبتمبر 2019ء شماره نمبر 14908)



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]