اسی وقت انقرہ نے ماسکو کی اشتعال انگیزی سے بچنے کی کوشش بھی کی ہےکیونکہ اس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ شام کے بحران پر اس کے ساتھ ہم آہنگی جاری رکھے گا اور یہ بھی ضروری ہے کہ اس بحران کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے تعلقات متاثر نہیں ہوں گے اور اسی کے ساتھ ماسکو میں بند دروازوں کے پیچھے طویل مذاکرات ہوئے ہیں اور اس مذاکرات میں روس اور ترکی کے فوجی اور سفارتی اہلکار شامل ہوئے تھے۔(۔۔۔)
منگل 24 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 18 فروری 2020ء شماره نمبر [15057]