ترکی کی طرف سے ادلب میں اس کی فورسز کو ملی تقویت اور روس کی اشتعال انگیزی سے گریز

حلب کے مغرب میں واقع دارة عزة نامی علاقہ کے ایک اسپتال میں ہونے والے حملہ کے بعد متاثرین کو تلاش کرتے ہوئے ایک شخص کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حلب کے مغرب میں واقع دارة عزة نامی علاقہ کے ایک اسپتال میں ہونے والے حملہ کے بعد متاثرین کو تلاش کرتے ہوئے ایک شخص کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ترکی کی طرف سے ادلب میں اس کی فورسز کو ملی تقویت اور روس کی اشتعال انگیزی سے گریز

حلب کے مغرب میں واقع دارة عزة نامی علاقہ کے ایک اسپتال میں ہونے والے حملہ کے بعد متاثرین کو تلاش کرتے ہوئے ایک شخص کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
حلب کے مغرب میں واقع دارة عزة نامی علاقہ کے ایک اسپتال میں ہونے والے حملہ کے بعد متاثرین کو تلاش کرتے ہوئے ایک شخص کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایسے وقت میں جب کل ​​ماسکو اور انقرہ کے درمیان ادلب کی صورتحال کے سلسلہ میں نظریات کے قریب ہوتے ہوئے مواقع کے بارے میں متعدد اشارے سامنے آئے ہیں اور ترکی کی طرف سے وسیع پیمانہ پر فوجی آپریشن کرنے کی مسلسل دھمکیوں کے سلسلہ میں روسی رد عمل کا اظہار ہوا ہے لیکن ان سب کے باوجود ترکی نے کشیدگی نہ ہونے والے زون کے اندر اپنے نئے فوجی مشاہدے کے مقامات پر اپنی تعیناتی کو مزید تقویت بخشی ہے اور شام کی سرحد پر مزید فوجی کمک بھی فراہم کی گئی ہے۔
اسی وقت انقرہ نے ماسکو کی اشتعال انگیزی سے بچنے کی کوشش بھی کی ہےکیونکہ اس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ شام کے بحران پر اس کے ساتھ ہم آہنگی جاری رکھے گا اور یہ بھی ضروری ہے کہ اس بحران کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے تعلقات متاثر نہیں ہوں گے اور اسی کے ساتھ ماسکو میں بند دروازوں کے پیچھے طویل مذاکرات ہوئے ہیں اور اس مذاکرات میں روس اور ترکی کے فوجی اور سفارتی اہلکار شامل ہوئے تھے۔(۔۔۔)
منگل 24 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 18 فروری 2020ء شماره نمبر [15057]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]